Theft, Extortion, Robbery, Dacoity Theft (چوری(382 _378 (378) تعریف 379 سزا 380 گھر یا عمارت کے اندر چوری 381 ملازم کی چوری 382 چوری کے وقت جان سے مارنا یا چوٹ پہنچانے کی نیت section 378 : جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کی چیز بغیر اجازت کے بغیر اس کی مرضی کے اپنے قبضے میں لے لے اور اس نیت سے لے کہ اس کا ارادہ کبھی اس چیز کو واپس کرنے کا نہیں تھا اس عمل کو تھیفٹ یعنی چوری کہتے ہیں مثال کے طور پر اگر A نے B کی اجازت کے بغیر اس کی جیب سے کچھ پیسے نکال لیۓ تو یہ چوری کے زمرے میں اتا ہے اور اس کی نیت دوبارہ اسے وہ رقم واپس کرنے کی نہ ہو اسے چوری کہتے ہیں section 379: اگر کوئی شخص کسی کی منقولہ جائیداد بغیر اجازت کے اپنے قبضے میں لے لے اور اس کی نیت اسے واپس کرنے کی نہ ہو تو یہ جرم کے زمرے میں اتا ہے اور اس کی سزا تین سال ہے اور جرمانہ ہے یا دونوں ہو سکتے ہیں اور یہ ناقابل ضمانت جرم ہے یہ ہر اس چیز پر لاگو ہوتا ہے جو منقولہ ہے جیسے موٹر سائیکل بیگ جیولری موبائل وغیرہ وغیرہ مثال کے طور پر اگر A نے B کی اجازت کے بغیر ...
ارڈر 37 کیا ہوتا ہے ارڈر 37 کس قسم کے کاغذات کو مدنظر رکھتے ہوئے دائر کیا جاتا ہے ارڈر 37 ایک خاص قسم کا دیوانی ارڈر ہے یہ ایک تیز ترین طریقہ کار کے تحت عمل میں لایا گیا اس میں عدالت دیوانی کیس کی نوعیت کو مختصر ترین کر کے جلد از جلد نپٹاتی ہے تاکہ جلد از جلد فیصلہ ہو سکے دیوانی کیس کا آرڈر 37 کے 7 رولز ہے Rule no 1 : کہتا ہے یہ عام سول کیسز کی بجاے ایک تیز ترین طریقہ ھے جسے عدالت سنے گی اس میں کچھ خاص قسم کے کیسز ھوتے ھیں جیسے کہ promissory notes, bills of exchange, hundi وغیرہ Rule no 2: ارڈر 37 کا رول نمبر دو تحریری معاہدے کے متعلق بتاتا ہے جس میں پرمزری نوٹ بلز اف ایکسچینج اور ہنڈی وغیرہ شامل ہے اس کے بعد عدالت نوٹس کرتی ہے عدالت کے نوٹس کرنے کے بعد مدعا علیہ نے پیش ہوتا ہے مطلب دوسری پارٹی عدالت میں پیش ہوتی ہے اور اپنا تحریری جواب جمع کرواتی ہے اگر دوسری پارٹی اپنا تحریری جواب جمع نہ کروائے تو یکطرفہ کاروائی ہو جاتی ہے ارڈر 37 رول ٹو مزید وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہتا ہے کہ مد عا علیہ یعنی دوسری پارٹی کو کیس میں داخل ہونے کے لیے عدالت سے اجازت لینی پڑتی ہے اور اگر دوسری...